شاعری

چہروں کی بے چہرگی

جدھر نظریں اٹھاتا ہوں ادھر چہرے ہی چہرے ہیں مگر ان سب میں اک بے چہرگی سی دیکھتا ہوں میں کوئی صورت بنا کرتی ہے جس سے شکل انسانی ہر اک چہرے کو اس خوبی سے عاری دیکھتا ہوں میں لقب چہرے کا زیبا ہے انہیں کے واسطے یارو جو احساسات اور جذبات کی تفسیر ہوتے ہیں نہ مانو فیصلہ میرا خود اپنے ...

مزید پڑھیے

مقصد حیات

بے ثباتی زیست کی تسلیم کرتا ہوں مگر کیا ضروری ہے کہ بے مقصد بھی ہو جائے حیات کوئی نسب العین ہو گر آدمی کے سامنے ہستیٔ ناچیز بھی ثابت ہو روح کائنات اک حقیقت مجھ پہ روشن ہے جو کرتا ہوں بیاں جبکہ میں اے دوستو مرد جہاں دیدہ نہیں بے ارادہ کیوں پھرے انسان دشت دہر میں زندگی جو کچھ بھی ہو ...

مزید پڑھیے

سمندر کی پیاس

مرکوز کس لئے ہے تمہاری نظر بھلا آشفتگان دل کے دریدہ لباس پر دیکھو تو اہل حکمت و دانش کا اضطراب تسخیر کائنات کی ناکام آس پر صحرا کی تشنگی کے نظارے میں کیوں ہو گم ڈالو ذرا نگاہ سمندر کی پیاس پر

مزید پڑھیے

مجبوری

سوچنے سے فائدہ کچھ بھی نہیں اس حقیقت سے ہوں میں بھی باخبر جانتا ہوں سوچنا ہے اک عذاب زندگی ہوتی ہے اس سے تلخ تر میں مگر مجبور ہوں لاچار ہوں اس سے ممکن ہی نہیں مجھ کو فراغ لاکھ میں کوشش کروں لیکن کبھی رہ نہیں سکتا ہے بے سوچے دماغ

مزید پڑھیے

قربت اور دوری

جذبۂ مذہب سیاست کا خروش علم کی جہد مسلسل فن کا جوش آدمی کی سمت ہے سب کا جھکاؤ سب کو ہے انساں سے بنیادی لگاؤ بات یہ ان سب کے ہے مد نظر آدمی سے ہوں سدا نزدیک تر سب کو قرب انسان کا منظور ہے آدمی ہی آدمی سے دور ہے

مزید پڑھیے

مٹی

مبارک چیز ہے نعمت ہے مٹی کہ اس سے آدمی نے جسم پایا بنائے رزق ہے دولت ہے مٹی کہ اس نے دانۂ گندم اگایا جہاں میں باعث رحمت ہے مٹی کہ انسانوں نے اس سے گھر بنایا مگر اک دن یہ مٹی مثل اژدر نگل جائے گی ہم کو تم کو اخترؔ

مزید پڑھیے

گناہ کا ماتم

دل پہ جو تاریک سا اک عکس ہے نفس کے عفریت کا سایا نہیں کر چکا ہے وار مجھ پر ایک بار اب وہ اس نیت سے پھر آیا نہیں پھنس کے اس کے پنجۂ سفاک میں مجھ سے جو سرزد ہوا تھا اک گناہ آج آیا ہے وہی دل کے قریب بہر ماتم اوڑھ کر رخت سیاہ

مزید پڑھیے

اردو

فروغ چشم ہے تسکین دل ہے بے گماں اردو ہر اک عالم میں ہے گویا بہار گل فشاں اردو کوئی دیکھے تو اس کی قوت تخلیق کا عالم بنا سکتی ہے زیر چرخ لاکھوں آسماں اردو مقلد جو نہیں اس کا وہ پہنچے گا نہ منزل پر سر ہر جادۂ منزل ہے میر کارواں اردو محافظ اپنی قوت سے ہے تہذیب و تمدن کی نہ کیوں ہو ...

مزید پڑھیے

نظم

یہ حقیقت ہے تمہیں یاد نہیں میں لیکن یہ حقیقت تو نہیں پیار نہیں تھا مجھ سے اب چلو مان لیا یہ بھی حقیقت ہی ہے کیا حقیقت سے میں انجان رہا اتنے دن کیسے انجان رہا کیسے خبر ہو نہ سکی بے خبر خود سے تھا یا تم نے گماں میں رکھا بے خبر تھا میں اگر خود سے تو آخر کیوں تھا گر گماں میں رکھا تم نے تو ...

مزید پڑھیے

ایک شخص

ایک دھندھلی سی تصویر کو اپنے سینے سے کس کر لگائے ہوئے شہر کی سب سے اونچی عمارت پہ ہو کر کھڑا لہجہ خاموش کرتے ہوئے دھندھلی تصویر کے کان میں صرف اتنا کہا تم بہت ہی حسیں ہو جواں ہو مگر تم سے بھی اس جہاں میں حسیں موت ہے

مزید پڑھیے
صفحہ 873 سے 960