مکالمہ
تمہیں محبت کرنے کے جرم میں سزائے موت دی جاتی ہے اس نے سگریٹ کا طویل کش لیتے ہوئے یہ جملہ دھویں کے ساتھ ہوا میں اچھالا اور خودکشی کر لی
تمہیں محبت کرنے کے جرم میں سزائے موت دی جاتی ہے اس نے سگریٹ کا طویل کش لیتے ہوئے یہ جملہ دھویں کے ساتھ ہوا میں اچھالا اور خودکشی کر لی
آج پھر میری آنکھوں نے دو اشکوں کو جنم دیا ہے ایک اشک میرے دل پر گرا ہے اور دوسرا میری جیب میں دل کی تو چلو خیر ہے لیکن جیب میں گرنے والے اشک نے میرے ارمانوں کو آگ لگا دی ہے جسے میں اپنے اندر کی آگ سے مزید بھڑکا رہا ہوں سردیوں کی طویل راتیں اس آگ پر ہاتھ تاپتے ہوئے بہت اچھی گزریں گی
تمہیں چیخنے چلانے کا کوئی حق نہیں تم اگر حالات کو تبدیل کر سکتے ہو تو میدان عمل میں آ کر اپنا کردار ادا کرو ورنہ خاموش رہو تم چاہو تو بارش کی طرح برستے ہوئے کوڑوں پر گنتی سیکھ سکتے ہو سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہیئے اس سیکھنے کے عمل میں میں تمہارا ساتھ دے سکتا ہوں تم جہاں ...
تم نے ایک گدھ کی تصویر کھینچی جو ایک بھوکے بچے کے مرنے کا منتظر تھا اور خودکشی کر لی میں نے ایک بھوکے بچے کو مرے ہوئے گدھ کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھ لیا ہے مجھے کیا کرنا چاہیئے
وہ کسی بھی حال میں اپنے ہونٹوں پر سرخی لگانا نہیں بھولتی اور میں کنگھی کرنا آج پھیلی ہوئی سرخی اور بکھرے ہوئے بال عجیب ہی منظر پیش کر رہے ہیں اور پس منظر میں اذان ہو رہی ہے
تمہارے دکھ اک کاغذ پر لکھ کر اس کی ایک کشتی بنائی جا سکتی ہے اور اس کشتی پر آنے والی دو چار صدیوں کا سفر کیا جا سکتا ہے تمہیں یاد ہی ہوگا آج سے کچھ صدیاں پہلے جب دربار میں بیٹھے ہوئے تم نے اپنی انگلیاں کاٹ لیں تھیں میں نے اپنے بھائیوں پر اعتبار کیا تھا اعتبار تو خیر میں اب بھی کر ...
تمہیں میرا سگریٹ پینا برا لگتا ہے اور مجھے تمہارا راہ چلتی لڑکیوں پر جملے کسنا ہماری دوستی مصلحت کی سڑک پر چلتے ہوئے ضبط کے آخری موڑ تک آ گئی ہے اب ہمیں مسکراہٹوں کا تبادلہ کر لینا چاہیئے ہو سکتا ہے آنے والا وقت اس تکلف کا روادار نہ ہو
سورج ہر روز میری آنکھوں میں بھری ہوئی اور شاید مری ہوئی نیند کو دیکھ کر اپنے دن کا آغاز کرتا ہے میں گھر سے دفتر جاتی ہوئی سڑک پر رینگتا ہوا آنے والی نسلوں پر احسان کرتا ہوں میں دفتر اپنی مرضی سے جاتا ہوں لیکن دفتر میں میری مرضی کا کام نہیں ہوتا میں کاغذ پر خواب اور دکھ ایک ساتھ ...
تیری تصویر بناتے ہوئے میں نے نظم مکمل کر لی ہے اور خود کو ادھورا چھوڑ دیا ہے تم چاہو تو مجھے مکمل کر سکتی ہو اپنی آنکھوں میں کاجل لگاتے ہوئے اپنے بال سنوارتے ہوئے یا اس وقت جب کمرے میں کوئی نہ ہو اور آئینہ تمہارے حق میں بیان دینے سے انکار کر دے
میں تمہیں اپنی قبر کی مٹی سے کھلونے بنانے کی اجازت نہیں دے سکتا تم اگر چاہو تو اس مٹی سے کوئی گیت بن سکتی ہو یا کوئی دیوار چن سکتی ہو چنی ہوئی دیوار میں در میرے نالوں کی ذمہ داری ہے یہ تو میں چنی ہوئی دیوار کی بات کر رہا ہوں یہ آسمان بھی میری دسترس سے باہر نہیں ہے