تابہ کے
لفظ اور ہونٹ کے مابین کہیں سانس الجھ جاتی ہے تیرے آنگن کے کسی گوشۂ نادیدہ میں منحنی ہاتھوں سے دیوار پکڑتی ہوئی امید کی بیل اپنے ہی غم سے دہکتی رہی دم دم پیہم اپنے ہی نم سے مہکتی رہی موسم موسم لفظ ابھرتے رہے رک رک کے سر شاخ نیاز بیل کے پھول کبھی رنگ کبھی خوشبو سے آن کی آن ترے لمس ...