شاعری

تابہ کے

لفظ اور ہونٹ کے مابین کہیں سانس الجھ جاتی ہے تیرے آنگن کے کسی گوشۂ نادیدہ میں منحنی ہاتھوں سے دیوار پکڑتی ہوئی امید کی بیل اپنے ہی غم سے دہکتی رہی دم دم پیہم اپنے ہی نم سے مہکتی رہی موسم موسم لفظ ابھرتے رہے رک رک کے سر شاخ نیاز بیل کے پھول کبھی رنگ کبھی خوشبو سے آن کی آن ترے لمس ...

مزید پڑھیے

طلوع

کسے یقیں تھا کہ پلٹے گی رات کی کایا کٹی تو رات مگر ایک ایک پل گن گن افق پہ آئی بھی تھی سرخیٔ سحر لیکن سحر کے ساتھ ہی ابر سیاہ بھی آیا سحر کے ساتھ ہی حد نگاہ تک چھایا یہ کیا غضب ہے کہ اب تیرہ تر ہے رات سے دن زمانہ شوخ شعاعو اداس ہے تم بن بس اک جھلک کہ اٹھے سر سے یہ گھنا سایا یہ ڈر بھی ہے ...

مزید پڑھیے

محبت ہو گئی تم سے

تمہیں اک بات کہنی تھی اجازت ہو تو کہہ دوں میں یہ بھیگا بھیگا سا موسم یہ تتلی پھول اور شبنم چمکتے چاند کی باتیں یہ بوندیں اور برساتیں یہ کالی رات کا آنچل ہوا میں ناچتے بادل دھڑکتے موسموں کا دل مہکتی خوشبوؤں کا دل یہ سب جتنے نظارے ہیں کہو کس کے اشارے ہیں سبھی باتیں سنی تم ...

مزید پڑھیے

مرحوم اور محروم

مری حیات یہ ہے اور یہ تمہاری قضا زیادہ کس سے کہوں اور کس کو کم بولو تم اہل خانہ رہے اور میں یتیم ہوا تمہارا درد بڑا ہے یا میرا غم بولو تمہارا دور تھا گھر میں بہار ہنستی تھی ابھی تو در پہ فقط رنج و غم کی دستک ہے تمہارے ساتھ کا موسم بڑا حسین رہا تمہارے بعد کا موسم بڑا بھیانک ...

مزید پڑھیے

یاد

وہ نغمے وہ مناظر وہ بہاریں یاد ہیں مجھ کو یہی وہ نقش ہیں جو مٹ نہیں سکتے مٹانے سے وہ راتیں اور وہ ساون کی پھواریں یاد ہیں مجھ کو یہی افسانے اکثر کہتا رہتا ہوں زمانے سے وہ تیرا مسکرا کر چاند کو تابندگی دینا شراب عشق سے مخمور ہو جانا فضاؤں کا وہ تیری مست آنکھوں کا نوید زندگی ...

مزید پڑھیے

میں شکار ہوں کسی اور کا مجھے مارتا کوئی اور ہے

میں شکار ہوں کسی اور کا مجھے مارتا کوئی اور ہے مجھے جس نے بکری بنا دیا وہ تو بھیڑیا کوئی اور ہے کئی سردیاں بھی گزر گئیں میں تو اس کے کام نہ آ سکا میں لحاف ہوں کسی اور کا مجھے اوڑھتا کوئی اور ہے مجھے چکروں میں پھنسا دیا مجھے عشق نے تو رلا دیا میں تو مانگ تھی کسی اور کی مجھے مانگتا ...

مزید پڑھیے

عورت کی حیثیت

میں عورت ہوں تخلیق جہاں کا اک سبب بھی ہوں میں بالکل بے طلب ہوں اور زمانے کی طلب بھی ہوں میں دیوی پیار کی ہوں حسن ہی میرا وسیلہ ہے خلوص و سادگی زیور وفا میرا قبیلہ ہے ہنر جینے کا بخشا علم کا پرچم بھی لہرایا پلے ہیں گود میں میری جنہوں نے مرتبہ پایا وفاداری محبت ہی فقط میرا حوالہ ...

مزید پڑھیے

خود کلامی خاتون خانہ کی

کچھ خاص نہیں ہے وہی روز و شب ہیں ہر دن نیا دن ہے اور دن گزر جانا ہے اوہ بچے اسکول سے آنے والے ہیں اور بچوں کے لیے لنچ بھی بنانا ہے صبح ناشتے میں میں گھن چکر بنی ہوتی ہوں ٹائم کی کمی ناشتہ ادھورا چھوڑ جانے کا اچھا بہانا ہے ارے یاد ہی نہ رہا ساس کی دوا ختم ہونے والی ہے اور کچن کا کچھ ...

مزید پڑھیے

مڈل کلاس

تمہیں معلوم ہے نا ہمارا صحن چھوٹا ہے اور اس میں چند خواب ہی بہ مشکل پورے اترتے ہیں اتنا کھانا جو گھر میں آئے مہمان پر بھی پورا ہو ماں کی دوائیں وقت پر آ جائیں باپ کو اخبار روز ملتا رہے بچوں کو قدرے بہتر اسکول میں پڑھا سکیں بہن کی شادی ہو جائے بھائی بھی کسی قابل ہو جائے میں باہر جا ...

مزید پڑھیے

میسج

اے غزالی آنکھوں والی سنا ہے تمہارے شہر میں چائے اچھی ملتی ہے سو میں چائے پینے آ جاؤں تم بھی کسی کیفے میں آ جانا اور سنو فرسودہ سماج کے لایعنی رسم و رواج کی بات مت کرنا چلی آنا اس نے جواباً لکھا چائے چھوڑیئے آپ ہمارے گھر تشریف لائیے ہماری فیملی سے ملیے اپنی فیملی سے ملوائیے ہم ...

مزید پڑھیے
صفحہ 35 سے 960