شاعری

رنج اس کا نہیں کہ ہم ٹوٹے

رنج اس کا نہیں کہ ہم ٹوٹے یہ تو اچھا ہوا بھرم ٹوٹے ایک ہلکی سی ٹھیس لگتے ہی جیسے کوئی گلاس ہم ٹوٹے آئی تھی جس حساب سے آندھی اس کو سوچو تو پیڑ کم ٹوٹے لوگ چوٹیں تو پی گئے لیکن درد کرتے ہوئے رقم ٹوٹے آئینے آئینے رہے گرچہ صاف گوئی میں دم بہ دم ٹوٹے شاعری عشق بھوک خودداری عمر بھر ...

مزید پڑھیے

جن کے اندر چراغ جلتے ہیں

جن کے اندر چراغ جلتے ہیں گھر سے باہر وہی نکلتے ہیں برف گرتی ہے جن علاقوں میں دھوپ کے کاروبار چلتے ہیں ایسی کائی ہے اب مکانوں پر دھوپ کے پاؤں بھی پھسلتے ہیں بستیوں کا شکار ہوتا ہے پیڑ جب کرسیوں میں ڈھلتے ہیں خود رسی عمر بھر بھٹکتی ہے لوگ اتنے پتے بدلتے ہیں ہم تو سورج ہیں سرد ...

مزید پڑھیے

سنی ہے روشنی کے قتل کی جب سے خبر میں نے

سنی ہے روشنی کے قتل کی جب سے خبر میں نے چراغوں کی طرف دیکھا نہیں ہے لوٹ کر میں نے فراز دار سے اپنوں کے چہرے خود ہی پہچانے فقیہ شہر کو جانا نہیں ہے معتبر میں نے بھلا سورج کی طرف کون دیکھے کس میں ہمت ہے ترے چہرے پہ ڈالی ہی نہیں اب تک نظر میں نے یقیناً آندھیوں نے آ لیا کونجوں کی ...

مزید پڑھیے

میں نہیں کہتا ہر اک چیز پرانی لے جا

میں نہیں کہتا ہر اک چیز پرانی لے جا مجھ کو جینے نہیں دیتی جو نشانی لے جا ایک بن باس تو جینا ہے تجھے بھی اے دوست اپنے ہم راہ کوئی رام کہانی لے جا جن سے امید ہے صحرا میں گھنی چھاؤں کی ان درختوں کے لیے ڈھیر سا پانی لے جا سچ کو کاغذ پہ اترنے میں ہو خطرہ شاید میری سوچی ہوئی ہر بات ...

مزید پڑھیے

دل لگانے کی بھول تھے پہلے

دل لگانے کی بھول تھے پہلے اب جو پتھر ہیں پھول تھے پہلے مدتوں بعد وہ ہوا قائل ہم اسے کب قبول تھے پہلے اس سے مل کر ہوئے ہیں کار آمد چاند تارے فضول تھے پہلے لوگ گرتے نہیں تھے نظروں سے عشق کے کچھ اصول تھے پہلے ان داتا ہیں اب گلابوں کے جتنے سوکھے ببول تھے پہلے آج کانٹے ہیں ان کی ...

مزید پڑھیے

الٹے سیدھے گرے پڑے ہیں پیڑ

الٹے سیدھے گرے پڑے ہیں پیڑ رات طوفان سے لڑے ہیں پیڑ کون آیا تھا کس سے بات ہوئی آنسوؤں کی طرح جھڑے ہیں پیڑ باغباں ہو گئے لکڑہارے حال پوچھا تو رو پڑے ہیں پیڑ کیا خبر انتظار ہے کس کا سال ہا سال سے کھڑے ہیں پیڑ جس جگہ ہیں نہ ٹس سے مس ہوں گے کون سی بات پر اڑے ہیں پیڑ کونپلیں پھول ...

مزید پڑھیے

سوا نیزے پہ آفتاب آیا

سوا نیزے پہ آفتاب آیا جلتی دنیا کو یہ جواب آیا میرا سجدہ یا میری منزل شوق پوچھ تو کون کامیاب آیا لفظ کے لفظ جیسے سائے ہوں کیسے معنی کا انقلاب آیا ہائے اس ایک ابر کی قسمت جس کے سائے میں آفتاب آیا میرؔ ہوں یا ظہیرؔ ہوں کہ کبیرؔ سب کی قسمت میں ایک خواب آیا

مزید پڑھیے

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے کائنات اک نئی تشکیل بھی ہو سکتی ہے تم نہ سمجھو گے کوئی اور سمجھ لے گا اسے خامشی درد کی ترسیل بھی ہو سکتی ہے کچھ سنبھل کر رہو ان سادہ ملاقاتوں میں دوستی عشق میں تبدیل بھی ہو سکتی ہے میں ادھورا ہوں مگر خود کو ادھورا نہ سمجھ مجھ سے مل کر تری ...

مزید پڑھیے

کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا

کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا مرا کنبہ مرا خیمہ مرا گھر بھر چھوٹا میں کھڑا گھورتا رہتا ہوں خلا میں کیا کیا کوئی بتلائے مجھے کیسے وہ منظر چھوٹا لکھ لیا کرتا تھا جو دل پہ گزرتی تھی مگر ایسی کچھ گزری قلم ہاتھ سے لگ کر چھوٹا بات کرتے ہیں محبت کی جہاں بستے ہیں لوگ میں کہاں رہتا ...

مزید پڑھیے

نغمہ ایسا بھی مرے سینۂ صد چاک میں ہے

نغمہ ایسا بھی مرے سینۂ صد چاک میں ہے خوف سے حشر بپا گنبد افلاک میں ہے اے جنوں چل خم گیسو کی طرف دل تو ابھی عالم خواب میں آداب کے پیچاک میں ہے وہ قفس ہو کہ نشیمن کہ پنہ گاہ نہیں طائرو نغمہ گرو برق بلا تاک میں ہے تیرے خوش پوش فقیروں سے وہ ملتے تو سہی جو یہ کہتے ہیں وفا پیرہن چاک میں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 66 سے 4657