شاعری

مر جائیں گے پندار کا سودا نہ کریں گے

مر جائیں گے پندار کا سودا نہ کریں گے ایسا نہ کریں گے کبھی ایسا نہ کریں گے وہ زخم بھی پہنچایں کریں چارہ گری بھی یہ بھول کبھی میرے مسیحا نہ کریں گے پھوٹے گی سحر دیدۂ گریاں سے ہمارے خوں ریز تبسم کا اجالا نہ کریں گے آئے گا زباں پر نہ کبھی حرف شکایت ہم ذکر غزل میں بھی تمہارا نہ کریں ...

مزید پڑھیے

زلزلے سخت آتے رہے رات بھر

زلزلے سخت آتے رہے رات بھر گھر کو ڈھاتے گراتے رہے رات بھر آپ ہاں آتے جاتے رہے رات بھر وضع داری نبھاتے رہے رات بھر سارا دن نقش ان کا بناتے رہے بن گیا تو مٹاتے رہے رات بھر کوئی بھی ہم کو حاتم نہیں کہہ سکا گرچہ موتی لٹاتے رہے رات بھر دن میں سرمایہ کاری جو کی درد کی ہم خسارے چکاتے ...

مزید پڑھیے

کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ تھا بازار کا حلقہ

کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ تھا بازار کا حلقہ خدا معلوم کب ٹوٹا مرے پندار کا حلقہ طلوع شام بھی مجھ کو نوید صبح فردا ہے کہیں چمکے ہلال ابروئے خم دار کا حلقہ مرا خون تمنا ہے حنا بند کف قاتل جنون شوق کام آیا فراز دار کا حلقہ دل بت آشنا کچھ اس طرح سوئے حرم آیا برہمن جیسے نکلے توڑ کر ...

مزید پڑھیے

صبح سفر اور شام سفر

صبح سفر اور شام سفر ہستی کا انجام سفر اونچے نام سے کیا ہوتا ہے کرنا ہے بے نام سفر سنئے خزاں سے کیا کہتی ہے گل گلشن گلفام سفر چاند ستارے اور ہوا کس کو ہے آرام سفر بچئے بچئے اس سے بچئے کر دے جو بدنام سفر گاہے کام بگاڑے بھی ہے گاہے آوے کام سفر کھل نہیں پائے اور مرجھائے ہائے رے ...

مزید پڑھیے

آنکھ پر اعتبار ہو جائے

آنکھ پر اعتبار ہو جائے دل کو گر تم سے پیار ہو جائے موت با اعتبار ہو جائے زندگی شرح دار ہو جائے تم کو مل جائے گا سکوں شاید دل اگر بے قرار ہو جائے ہارنے والے ہے دعا میری میری ہر جیت ہار ہو جائے موت اس کو نہ کیوں گوارا ہو زندگی جس پہ بار ہو جائے جس کو نسبت تمہارے نام سے ہو وہ غزل ...

مزید پڑھیے

ہر آن نئی شان ہے ہر لمحہ نیا ہے

ہر آن نئی شان ہے ہر لمحہ نیا ہے آئینۂ ایام ہے یا تیری ادا ہے رہبر جسے حیرت سے کھڑا دیکھ رہا ہے وہ رہ رو گم گشتہ کا نقش کف پا ہے نالوں نے یہ بلبل کے بڑا کام کیا ہے اب آتش گل ہی سے چمن جلنے لگا ہے اے جان وفا دل کے عوض درد لیا ہے کچھ سوچ سمجھ کر ہی تو یہ کام کیا ہے پہروں پس دیوار کھڑا ...

مزید پڑھیے

مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں

مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں کس کو کس کو میں بتاؤں میرے کیا کیا آپ ہیں مے کدہ ساغر صراحی اور صہبا آپ ہیں جو کسی صورت نہ اترے ایسا نشہ آپ ہیں جس پہ کرتی ہے محبت میری دعویٰ آپ ہیں جس کا دل شام و سحر پڑھتا وظیفہ آپ ہیں اے مری جان غزل شہر وفا و شوق میں میری عذرا اور سلمیٰ میری نورا آپ ...

مزید پڑھیے

دل کی پرواز ہے لا مکاں تک

دل کی پرواز ہے لا مکاں تک عقل کی جست ہے آسماں تک برق تڑپی تو آئی کہاں تک آشیاں بس مرے آشیاں تک درد کا سلسلہ ہے جہاں تک دل کی جاگیر ہوگی وہاں تک لوگ کہتے ہیں اب رہ گیا ہے تیرا قصہ مری داستاں تک آپ رسماً ہی کیوں مسکرائے دیکھیے بات پھیلی کہاں تک شوق کے مرحلے بھی ہیں سارے صرف ...

مزید پڑھیے

غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے

غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے زمیں کو آسماں جیسا بناتے ہیں غزل والے بدل دیتے ہیں خاروں کی خلش گل کی نزاکت سے زباں شبنم کی شعلوں کو سکھاتے ہیں غزل والے کبھی پہلے غزل ان کی کبھی خود پیشتر اس سے کسی کے دیدہ و دل میں سماتے ہیں غزل والے اگر آہوں سے اپنی کوئی مصرع گڑھ بھی ...

مزید پڑھیے

کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے آپ ہی آپ ہیں اب جہاں دیکھیے گھر جلا دیکھیے وہ دھواں دیکھیے آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے دیکھیے تا کمر زلف کا شعبدہ الجھنیں بن گئیں داستاں دیکھیے مجھ کو معلوم ہے آپ معصوم ہیں جل گیا ہوگا یوں ہی مکاں دیکھیے بجھ گئی شمع پروانے رخصت ہوئے لٹ گیا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4585 سے 4657