شاعری

آ رہی ہے یہ طور سے آواز

آ رہی ہے یہ طور سے آواز آئے وہ جس کو تاب دید پہ ناز یہ تڑپ اور یہ آہ روح گداز ہائے ہیں اپنا خود نہیں ہم راز ہے وہیں ابتدائے سرحد ناز ہو جہاں ختم عقل کی پرواز وہ مقرر تو در کریں اپنا ڈھونڈ لے گی مری جبین نیاز ایک مضراب غم میں ٹوٹ گیا کتنا نازک تھا زندگی کا ساز پردۂ زیست اٹھا ...

مزید پڑھیے

لبریز ہو چکا ہے پیمانہ زندگی کا

لبریز ہو چکا ہے پیمانہ زندگی کا سن جاؤ اب بھی آ کر افسانہ زندگی کا جب حال آپ ہی نے پوچھا نہ زندگی کا پھر کس کو ہم سنائیں افسانہ زندگی کا اب ہم ہیں اور ظالم تیری گلی کے چکر گردش میں آ گیا ہے پیمانہ زندگی کا کیا آپ سن سکیں گے روداد یاس و حسرت کیا آپ کو سناؤں افسانہ زندگی کا آؤ کہ ...

مزید پڑھیے

بیکسی کا حال میت سے عیاں ہو جائے گا

بیکسی کا حال میت سے عیاں ہو جائے گا بے زباں ہونا مرا گویا زباں ہو جائے گا شوق سے دل کو مٹا دو لیکن اتنا سوچ لو اس کے ہر ذرے سے پیدا اک جہاں ہو جائے گا دل کے بہلانے کو آؤ آج نالے ہی کریں آسماں کے ظرف کا بھی امتحاں ہو جائے گا وقت خود مانوس کر دیتا ہے اے تازہ اسیر چند دن رہ لے قفس بھی ...

مزید پڑھیے

برسائے جتنے پھول قفس پر بہار نے

برسائے جتنے پھول قفس پر بہار نے سب چن لیے وہ میرے دل بے قرار نے دم توڑنے سے پہلے جدائی نہ کی پسند کتنا دیا ہے ساتھ شب انتظار نے ابھرے ہیں دل کی داغ بھی موسم کے ساتھ ساتھ چمکا دیا بہار کو آ کر بہار نے اک داغ تک کفن پہ نہ نکلا بروز حشر رکھا سمجھ کے تیری امانت مزار نے اے ابرؔ میرا ...

مزید پڑھیے

نشان اپنا مٹاتا جا رہا ہوں

نشان اپنا مٹاتا جا رہا ہوں ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں میں اپنے ذوق الفت کے تصدق ستم پر مسکراتا جا رہا ہوں مسلسل بج رہا ہے بربط جور وفا کے گیت گاتا جا رہا ہوں فسانہ نزع میں ناکامیوں کا نگاہوں سے سناتا جا رہا ہوں محبت ہوتی جاتی ہے مکمل مصیبت میں سماتا جا رہا ہوں مذاق جستجو ہے ...

مزید پڑھیے

مشکل ہے ان کے رخ پہ ٹھہرنا نقاب کا

مشکل ہے ان کے رخ پہ ٹھہرنا نقاب کا بڑھنے لگا ہے جوش مرے اضطراب کا اے آسمان دیکھ ستم کوئی رہ نہ جائے میں یاد کیا کروں گا زمانہ شباب کا سر کا کے میرے منہ سے کفن کہہ رہے ہیں وہ شکوہ تھا کیا تمہیں کو ہمارے حجاب کا دنیا کا ذرہ ذرہ بدلتا ہے کروٹیں سب پر اثر ہے اک دل پر اضطراب کا ہاں ...

مزید پڑھیے

سو ظلمتیں ہے عشق پریشاں لئے ہوئے

سو ظلمتیں ہے عشق پریشاں لئے ہوئے آ جاؤ مشعل رخ تاباں لئے ہوئے ہر موج بے خراش تھی دریائے حسن کی آنا پڑا تلاطم ارماں لئے ہوئے دست جنوں کو چھیڑ نہ غیرت دہ بہار دامن سے جا ملے نہ گریباں لئے ہوئے بڑھ جائے اور عرصۂ محشر ضرورتاً آیا ہوں ساتھ کثرت عصیاں لئے ہوئے اک سرمدی حیات گلے مل ...

مزید پڑھیے

آپ سے شکوہ یہ کرنا ہے اگر راز رہے

آپ سے شکوہ یہ کرنا ہے اگر راز رہے عہد میں حسن کے ہم کشتۂ انداز رہے شرط پردہ ہے تو یہ آج سے انداز رہے میری آواز میں پنہاں تری آواز رہے بن گیا درد مقدر سے مرے یہ ورنہ ناز تو روح محبت ہے اگر ناز رہے میں جو اسرار محبت کہیں ظاہر کر دوں ہو کے ہر ساز سے پیدا تری آواز رہے آپ کے غم کو چھپا ...

مزید پڑھیے

لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے

لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے کون دیتا ہے سر طور یہ آواز مجھے عشق میں اور بھی دیوانہ بنا دیتی ہے میری آواز میں مل کر تری آواز مجھے روح آزاد تھی پابند قفس رہ نہ سکی اڑ گیا لے کے مرا جذبۂ پرواز مجھے میں تو جاتا ہی تھا تنگ آ کے عدم کی جانب تم نے کیوں روک لیا دے کر اک آواز ...

مزید پڑھیے

وہیں سے حد ملی ہے جا پہنچتا کوئے جاناں تک

وہیں سے حد ملی ہے جا پہنچتا کوئے جاناں تک رسائی سالکو جب عقل کر لے حد امکاں تک جنوں میں دست لاغر کا ہے قبضہ اس بیاباں تک جہاں سو منزلیں پڑتی ہیں دامن سے گریباں تک مرے دست جنوں کا زور اور پھر زور بھی کیسا کہ ہم راہ گریباں کھینچے لاتا ہے رگ جاں تک تمہیں تو کھیل تھا نظریں ملا کر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4546 سے 4657