شاعری

حیراں نہیں ہیں ہم کہ پریشاں نہیں ہیں ہم

حیراں نہیں ہیں ہم کہ پریشاں نہیں ہیں ہم اس پر بھی شاکیٔ غم دوراں نہیں ہیں ہم شکوہ زباں پہ لائیں وہ انساں نہیں ہیں ہم تیرے ستم بخیر پریشاں نہیں ہیں ہم خاک اپنی خاک کوچۂ جاناں میں جا ملی احسان مند گور غریباں نہیں ہیں ہم آنکھوں میں اشک داغ جگر میں لبوں پہ آہ سب کچھ ہے پاس بے سر و ...

مزید پڑھیے

قیدیوں میں نہ کرے ذکر گلستاں کوئی

قیدیوں میں نہ کرے ذکر گلستاں کوئی لے کے اڑ جائے نہ گلزار میں زنداں کوئی داغ ہائے دل ویراں پہ تعجب نہ کرو بس بھی جاتا ہے کسی وقت بیاباں کوئی شاید اس بات پہ لب میرے سیے جاتے ہیں آہ کے ساتھ نکل جائے نہ ارماں کوئی شدت درد نے فطرت ہی بدل دی دل کی نالہ ہو جاتا ہے بنتا ہے جو ارماں ...

مزید پڑھیے

فریاد ہے کہ میری نظر سے نہاں رہے

فریاد ہے کہ میری نظر سے نہاں رہے اور جلوہ ریز آپ مکاں در مکاں رہے گھر بے نشاں قفس سے رہائی چمن میں برق اس بے بسی کے دور میں کوئی کہاں رہے روداد اپنے عشق کی گونگے کا خواب تھا تا زیست اپنے راز کے خود راز داں رہے تم کیوں اداس ہو گئے میدان حشر میں کہہ دو تو دل کی دل میں مری داستاں ...

مزید پڑھیے

جنہیں تھا فخر نواب و نجیب ہوتے ہیں

جنہیں تھا فخر نواب و نجیب ہوتے ہیں اب ان کے گھر میں تماشے عجیب ہوتے ہیں یزید وقت کو جو برملا ہی ٹوک سکے رقم وہ نام ہی زیر صلیب ہوتے ہیں وہ جن کو تو نے بڑا دل دیا ہے میرے خدا تو کیوں یہ ہوتا ہے اکثر غریب ہوتے ہیں جو لوگ مذہب و مسلک کی حد سے اوپر ہیں ہمارے دل کے وہ یکسر قریب ہوتے ...

مزید پڑھیے

مقام اپنا دنیا میں ذیشان رکھ

مقام اپنا دنیا میں ذیشان رکھ جو نظروں سے تولے وو میزان رکھ محب تو خدا کا ہے خالص غلط حبیب خدا پے بھی ایمان رکھ نا امیدی فقط کفر و الحاد ہے اگر تو ہے مومن تو ایقان رکھ تخیل بھی خود کا تغزل میں ہو بغل میں کسی کا نہ دیوان رکھ خدا کوئی ڈھونڈے تو ملتا بھی ہے تجسس تو اپنا پریشان رکھ

مزید پڑھیے

تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی

تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی کرنوں سے آفتاب کی شبنم ڈری نہ تھی آتے تھے اس زبان پے بس لفظ با وقار وو معتبر زبان تھی میٹھی چھری نہ تھی ارباب فکر و فن بھی تعصب کی زد پے ہیں دنیا بری تو تھی مگر اتنی بری نہ تھی عابدؔ کو بعد مرگ بھی رکھیں گے یاد سب جو زندگی گزاری وو بازی گری نہ ...

مزید پڑھیے

نہ ہو حیات کا حاصل تو بندگی کیا ہے

نہ ہو حیات کا حاصل تو بندگی کیا ہے جو بے نیاز ہو سجدوں سے زندگی کیا ہے سدا بہار چمن میں بھی گر نشیمن ہو ترے بغیر جو گزرے وہ زندگی کیا ہے خدا کو مان کے خود کو خدا سمجھتا ہے انا پرستی سراسر ہے بندگی کیا ہے بس ہم کمال سمجھتے ہے جیتے رہنے کو یہ کربلا نے بتایا کہ زندگی کیا ہے وہ جو ...

مزید پڑھیے

التجا ہے عجز و عسرت کن فکانی اور ہے

التجا ہے عجز و عسرت کن فکانی اور ہے گفتگوئے بے ثمر معجز بیانی اور ہے قریۂ مومن پہ حملہ کر تو پہلے سوچ لے یہ علاقہ مختلف یہ راجدھانی اور ہے ہر عدالت لکھ چکی ہے فیصلہ تو کیا ہوا فیصلہ باقی ابھی اک آسمانی اور ہے کچھ نہ کہہ کر بھی صداقت باپ کی منوا گئے اصغر بے شیر تیری بے زبانی اور ...

مزید پڑھیے

دل کی لگی کے ساتھ عجب دل لگی رہی

دل کی لگی کے ساتھ عجب دل لگی رہی ظالم سے دوستی میں بھی اکثر ٹھنی رہی وہ دور ہو گئے تو یہ الجھن بنی رہی شاید مرے خلوص میں کوئی کمی رہی محفل میں ان کی پاس ادب بھی ضرور تھا خاموش تھی زبان نظر بولتی رہی اوصاف عاجزی کے تکبر نے کھا لئے کردار نسل نو میں کہاں عاجزی رہی دیتا رہا جہاں کو ...

مزید پڑھیے

کاغذ قلم کتاب سے محروم ہو گئے

کاغذ قلم کتاب سے محروم ہو گئے ہم جیتے جی جہان میں مرحوم ہو گئے حاکم بنے تو کھو گئے دنیائے عیش میں ساقی شراب جام کے محکوم ہو گئے مقتول ہی پہ آ گیا الزام خودکشی قاتل نگاہ عدل میں معصوم ہو گئے غربت میں ساتھ چھوڑ دیا تو نے بھی مرا معنی ترے خلوص کے معلوم ہو گئے کس سے ملیں کہ ذہن ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4547 سے 4657