اور کس کا گھر کشادہ ہے کہاں ٹھہرے گی رات
اور کس کا گھر کشادہ ہے کہاں ٹھہرے گی رات مجھ کو ہی مہماں نوازی کا شرف بخشے گی رات نیند آئے گی نہ ان بے خواب آنکھوں میں کبھی مجھ کو تھپکی دیتے دیتے آپ سو جائے گی رات شام ہرگز دن کے سینے میں نہ خنجر گھونپتی یہ اگر معلوم ہوتا خوں بہا مانگے گی رات آنسوؤں سے تر بہ تر ہو جائے گا آنگن ...