شاعری

تحفۂ عہد وفا دیجئے آپ

تحفۂ عہد وفا دیجئے آپ بے وفا ہوں تو سزا دیجئے آپ ہم نے رکھا ہے ہواؤں کا بھرم ہم چراغوں کو دعا دیجئے آپ آج کل نیند بہت آتی ہے میری آنکھوں کو سزا دیجئے آپ ربط کچھ تو ہو مراسم کے لئے مجھ پہ الزام لگا دیجئے آپ رسم تنقید چل رہی ہے یہاں رسم تائید اٹھا دیجئے آپ پھر میں اٹھا ہوں نیا ...

مزید پڑھیے

بولنے کا نہیں چپ رہنے کا من چاہتا ہے

بولنے کا نہیں چپ رہنے کا من چاہتا ہے ایسے حالات میں تو لطف سخن چاہتا ہے ایک تو روح بھی کافور صفت ہے اپنی اور اب جسم بھی بے داغ کفن چاہتا ہے میں وفاؤں کا پرستار ہوں لیکن مجھ سے میرا محبوب زمانے کا چلن چاہتا ہے تو ادھر کیسے ارے چاندنی صورت والے یہ وہ دھندا ہے جو آنکھوں میں جلن ...

مزید پڑھیے

یہ منظر دیکھ کر ساحل کی حیرانی نہیں جاتی

یہ منظر دیکھ کر ساحل کی حیرانی نہیں جاتی مجھے چھو کر بھی کوئی موج طوفانی نہیں جاتی پریشانی اگر ہے تو پریشانی کا حل بھی ہے پریشاں حال رہنے سے پریشانی نہیں جاتی یہ کیسے لوگ ہیں جو آئینہ پہچان لیتے ہیں کہ اب ہم سے تو اپنی شکل پہچانی نہیں جاتی بہت کنجوس ہیں آنکھیں مری آنسو بہانے ...

مزید پڑھیے

شدت احساس تنہائی جگایا مت کرو

شدت احساس تنہائی جگایا مت کرو مجھ کو اتنے سارے لوگوں سے ملایا مت کرو تم ہمارے حوصلے کی آخری امید ہو تم ہمارے زخم پر مرہم لگایا مت کرو آخری لمحات میں کیا سوچنے لگتے ہو تم جیت کے نزدیک آ کر ہار جایا مت کرو ایک آنسو بھی بہت ہے بہر ایصال ثواب ہم غریبوں کے لئے دریا بہایا مت ...

مزید پڑھیے

زندگی بھر جنہوں نے دیکھے خواب

زندگی بھر جنہوں نے دیکھے خواب ان کو بخشے گئے ہیں پھر سے خواب دن اندھیرا دکھائی دیتا ہے رات دیکھے تھے جگمگاتے خواب اس نے ایسے بھلا دیا ہے مجھے یاد رہتے نہیں ہیں جیسے خواب رات کی بخششیں تو تھیں مجھ پر روز روشن نے بھی دکھائے خواب جن کی تعبیر ہی نہیں کوئی میں نے دیکھے ہیں اکثر ...

مزید پڑھیے

کیوں نہ اپنی خوبیٔ قسمت پہ اتراتی ہوا

کیوں نہ اپنی خوبیٔ قسمت پہ اتراتی ہوا پھول جیسے اک بدن کو چھو کر آئی تھی ہوا یوں خیال آتا ہے اس کا یاد آئے جس طرح گرمیوں کی دوپہر میں شام کی ٹھنڈی ہوا اور ابھی سلگیں گے ہم کمرے کے آتش دان میں اور ابھی کہسار سے اترے گی برفیلی ہوا ہم بھی اک جھونکے سے لطف اندوز ہو لیتے کبھی بھولے ...

مزید پڑھیے

صرف کرب انا دیا ہے مجھے

صرف کرب انا دیا ہے مجھے زندگی نے بھی کیا دیا ہے مجھے مسکراتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں غم نے بزدل بنا دیا ہے مجھے جس طرح ریت پر ہو نقش کوئی یوں ہوا نے مٹا دیا ہے مجھے میں اسے دل لگی سمجھتا تھا تو نے سچ مچ بھلا دیا ہے مجھے یا رب اس بے حسوں کے شہر میں کیوں دل درد آشنا دیا ہے مجھے وہ بھی ...

مزید پڑھیے

مقدر میں ساحل کہاں ہے میاں

مقدر میں ساحل کہاں ہے میاں مری ناؤ بے بادباں ہے میاں جو برق تپاں سے منور رہے وہی آشیاں آشیاں ہے میاں کہاں جائیے مے کدہ چھوڑ کر یہی ایک جائے اماں ہے میاں ابد تک مکمل نہ ہو پائے گی شب غم کی یہ داستاں ہے میاں کہاں پاؤں رکھوں پریشان ہوں زمیں صورت آسماں ہے میاں مقدس سہی کاروبار ...

مزید پڑھیے

لالہ زاروں میں زرد پھول ہوں میں

لالہ زاروں میں زرد پھول ہوں میں فصل گل ہے مگر ملول ہوں میں چاند تاروں کو رشک ہے مجھ پر تیرے قدموں کی صرف دھول ہوں میں کیوں مجھے سنگسار کرتے ہو کب یہ میں نے کہا رسول ہوں میں نور سر مستیٔ ابد ہوں مگر مے شفاف میں حلول ہوں میں رنج و غم کیوں نہ میری قدر کریں بے غرض اور با اصول ہوں ...

مزید پڑھیے

بے تمنا ہوں خستہ جان ہوں میں

بے تمنا ہوں خستہ جان ہوں میں ایک اجڑا ہوا مکان ہوں میں جنگ تو ہو رہی ہے سرحد پر اپنے گھر میں لہولہان ہوں میں غم و آلام بھی ہیں مجھ کو عزیز قدر دانوں کا قدردان ہوں میں ضبط تہذیب ہے محبت کی وہ سمجھتے ہیں بے زبان ہوں میں لب پہ اخلاص ہاتھ میں خنجر کیسے یاروں کے درمیان ہوں میں چھید ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4530 سے 4657