کسی مقام پہ ہم کو بھی روکتا کوئی
کسی مقام پہ ہم کو بھی روکتا کوئی مگر اڑائے لئے جاتی ہے ہوا کوئی تمام عمر نہ مجھ کو ملا وجود مرا تمام عمر مجھے سوچتا رہا کوئی مجھے سمیٹ لو یا پھر اڑا کے لے جاؤ یہ کہہ کے راہ طلب میں بکھر گیا کوئی یوں ہی صدائیں نہ دو خامشی کے صحرا میں ہوا چلے گی تو آ جائے گی صدا کوئی کسی کو اپنی ...