کس کا ہے جرم کس کی خطا سوچنا پڑا
کس کا ہے جرم کس کی خطا سوچنا پڑا رہتے ہیں کیوں وہ ہم سے خفا سوچنا پڑا گل کی ہنسی میں رقص نجوم و قمر میں بھی شامل ہے کتنی تیری ادا سوچنا پڑا جب بھی مری وفاؤں کی بات آ گئی کہیں ان کو پھر ایک عذر جفا سوچنا پڑا غنچے اداس گل ہیں فسردہ چمن چمن کس کا کرم ہے باد صبا سوچنا پڑا شاید تمہاری ...