یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے
یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے جو میرے ساتھ چلے تھے وہ ساتھ چھوڑ گئے وہ آئنہ جنہیں ہم سب عزیز رکھتے تھے وہ پھینکے وقت نے پتھر کہ توڑ پھوڑ گئے ہمارے بھیگے ہوئے دامنوں کی شان تو دیکھ فلک سے آئے ملک اور گنہ نچوڑ گئے بپھرتی موجوں کو کشتی نے روند ڈالا ہے خوشا وہ عزم کہ طوفاں کا ...