شاعری

چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے

چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے ذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے ابھی تو صبح کے ماتھے کا رنگ کالا ہے ابھی فریب نہ کھاؤ بڑا اندھیرا ہے وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں انہیں کہیں سے بلاؤ بڑا اندھیرا ہے مجھے تمہاری نگاہوں پہ اعتماد نہیں مرے قریب نہ آؤ بڑا اندھیرا ہے فراز عرش سے ...

مزید پڑھیے

تاروں سے میرا جام بھرو میں نشے میں ہوں

تاروں سے میرا جام بھرو میں نشے میں ہوں اے ساکنان خلد سنو میں نشے میں ہوں کچھ پھول کھل رہے ہیں سر شاخ مے کدہ تم ہی ذرا یہ پھول چنو میں نشے میں ہوں ٹھہرو ابھی تو صبح کا مارا ہے ضو فشاں دیکھو مجھے فریب نہ دو میں نشے میں ہوں نشہ تو موت ہے غم ہستی کی دھوپ میں بکھرا کے زلف ساتھ چلو میں ...

مزید پڑھیے

میں تلخیٔ حیات سے گھبرا کے پی گیا

میں تلخیٔ حیات سے گھبرا کے پی گیا غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا اتنی دقیق شے کوئی کیسے سمجھ سکے یزداں کے واقعات سے گھبرا کے پی گیا چھلکے ہوئے تھے جام پریشاں تھی زلف یار کچھ ایسے حادثات سے گھبرا کے پی گیا میں آدمی ہوں کوئی فرشتہ نہیں حضور میں آج اپنی ذات سے گھبرا کے پی ...

مزید پڑھیے

روداد محبت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے

روداد محبت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے دو دن کی مسرت کیا کہئے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے جب جام دیا تھا ساقی نے جب دور چلا تھا محفل میں اک ہوش کی ساعت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے اب وقت کے نازک ہونٹوں پر مجروح ترنم رقصاں ہے بیداد مشیت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول ...

مزید پڑھیے

یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں دور تک کوئی ستارہ ہے نہ کوئی جگنو مرگ امید کے آثار نظر آتے ہیں مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ...

مزید پڑھیے

ساقی کی اک نگاہ کے افسانے بن گئے

ساقی کی اک نگاہ کے افسانے بن گئے کچھ پھول ٹوٹ کر مرے پیمانے بن گئے کاٹی جہاں تصور جاناں میں ایک شب کہتے ہیں لوگ اس جگہ بت خانے بن گئے جن پر نہ سائے زلف غزالاں کے پڑ سکے احساس کی نگاہ میں ویرانے بن گئے جو پی سکے نہ سرخ لبوں کی تجلیاں دنیا کے تجربات سے انجانے بن گئے ساغرؔ وہی ...

مزید پڑھیے

چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند

چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چھپا عید کا چاند جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں جب کبھی کان میں چپکے سے کہا عید کا چاند دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے غم کی دیوار سے ...

مزید پڑھیے

تیری نظر کا رنگ بہاروں نے لے لیا

تیری نظر کا رنگ بہاروں نے لے لیا افسردگی کا روپ ترانوں نے لے لیا جس کو بھری بہار میں غنچے نہ کہہ سکے وہ واقعہ بھی میرے فسانوں نے لے لیا شاید ملے گا قریۂ مہتاب میں سکوں اہل خرد کو ایسے گمانوں نے لے لیا یزداں سے بچ رہا تھا جلالت کا ایک لفظ اس کو حرم کے شوخ بیانوں نے لے لیا تیری ...

مزید پڑھیے

چاندنی کو رسول کہتا ہوں

چاندنی کو رسول کہتا ہوں بات کو با اصول کہتا ہوں جگمگاتے ہوئے ستاروں کو تیرے پاؤں کی دھول کہتا ہوں جو چمن کی حیات کو ڈس لے اس کلی کو ببول کہتا ہوں اتفاقاً تمہارے ملنے کو زندگی کا حصول کہتا ہوں آپ کی سانولی سی مورت کو ذوق یزداں کی بھول کہتا ہوں جب میسر ہوں ساغر و مینا برق پاروں ...

مزید پڑھیے

غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں

غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں لوگ اب زندگی کے مجرم ہیں اور کوئی گناہ یاد نہیں سجدۂ بے خودی کے مجرم ہیں استغاثہ ہے راہ و منزل کا راہزن رہبری کے مجرم ہیں مے کدے میں یہ شور کیسا ہے بادہ کش بندگی کے مجرم ہیں دشمنی آپ کی عنایت ہے ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1098 سے 4657