چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے ذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے ابھی تو صبح کے ماتھے کا رنگ کالا ہے ابھی فریب نہ کھاؤ بڑا اندھیرا ہے وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں انہیں کہیں سے بلاؤ بڑا اندھیرا ہے مجھے تمہاری نگاہوں پہ اعتماد نہیں مرے قریب نہ آؤ بڑا اندھیرا ہے فراز عرش سے ...