شاعری

وقت کی عمر کیا بڑی ہوگی

وقت کی عمر کیا بڑی ہوگی اک ترے وصل کی گھڑی ہوگی دستکیں دے رہی ہے پلکوں پر کوئی برسات کی جھڑی ہوگی کیا خبر تھی کہ نوک خنجر بھی پھول کی ایک پنکھڑی ہوگی زلف بل کھا رہی ہے ماتھے پر چاندنی سے صبا لڑی ہوگی اے عدم کے مسافرو ہشیار راہ میں زندگی کھڑی ہوگی کیوں گرہ گیسوؤں میں ڈالی ...

مزید پڑھیے

راہزن آدمی رہنما آدمی

راہزن آدمی رہنما آدمی بارہا بن چکا ہے خدا آدمی ہائے تخلیق کی کار پردازیاں خاک سی چیز کو کہہ دیا آدمی کھل گئے جنتوں کے وہاں زائچے دو قدم جھوم کر جب چلا آدمی زندگی خانقاہ شہود و بقا اور لوح مزار فنا آدمی صبح دم چاند کی رخصتی کا سماں جس طرح بحر میں ڈوبتا آدمی کچھ فرشتوں کی ...

مزید پڑھیے

اے دل بے قرار چپ ہو جا

اے دل بے قرار چپ ہو جا جا چکی ہے بہار چپ ہو جا اب نہ آئیں گے روٹھنے والے دیدۂ اشک بار چپ ہو جا جا چکا کاروان لالہ و گل اڑ رہا ہے غبار چپ ہو جا چھوٹ جاتی ہے پھول سے خوشبو روٹھ جاتے ہیں یار چپ ہو جا ہم فقیروں کا اس زمانے میں کون ہے غم گسار چپ ہو جا حادثوں کی نہ آنکھ کھل جائے حسرت ...

مزید پڑھیے

زخم دل پر بہار دیکھا ہے

زخم دل پر بہار دیکھا ہے کیا عجب لالہ زار دیکھا ہے جن کے دامن میں کچھ نہیں ہوتا ان کے سینوں میں پیار دیکھا ہے خاک اڑتی ہے تیری گلیوں میں زندگی کا وقار دیکھا ہے تشنگی ہے صدف کے ہونٹوں پر گل کا سینہ فگار دیکھا ہے ساقیا! اہتمام بادہ کر وقت کو سوگوار دیکھا ہے جذبۂ غم کی خیر ہو ...

مزید پڑھیے

ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں

ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں میں نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو ہم سے کہتے ہیں وہی عہد وفا یاد نہیں کیسے بھر آئیں سر شام کسی کی آنکھیں کیسے تھرائی چراغوں کی ضیا ...

مزید پڑھیے

اک برگ خشک سے گل تازہ تک آ گئے

اک برگ خشک سے گل تازہ تک آ گئے ہم شہر دل سے جسم کے صحرا تک آ گئے اس شام ڈوبنے کی تمنا نہیں رہی جس شام تیرے حسن کے دریا تک آ گئے کچھ لوگ ابتدائے رفاقت سے قبل ہی آئندہ کے ہر ایک گزشتہ تک آ گئے یہ کیا کہ تم سے راز محبت نہیں چھپا یہ کیا کہ تم بھی شوق تماشا تک آ گئے بیزارئ کمال سے اتنا ...

مزید پڑھیے

حیرت پیہم ہوئے خواب سے مہماں ترے

حیرت پیہم ہوئے خواب سے مہماں ترے رات چراغوں میں کیوں بجھ گئے امکاں ترے ایک قدم لغزشیں راہ میں آ کر ملیں روٹھ گئے تجھ سے پھر دشت و بیاباں ترے عشق کے اندھے خدا حسن کا رستہ دکھا در پہ ترے آ گئے بے سر و ساماں ترے نشہ تھا کیسا عجب خواب کہانی میں جب آنکھ تھی روشن مری نقش تھے عریاں ...

مزید پڑھیے

ہونے کی اک جھلک سی دکھا کر چلا گیا

ہونے کی اک جھلک سی دکھا کر چلا گیا کھولی تھی ہم نے آنکھ کہ منظر چلا گیا کیا خود کو دیکھنے کا عجب شوق تھا کہ وہ چپ چاپ اٹھ کے سوئے سمندر چلا گیا کن دائروں میں گھومتے ہیں اب خبر نہیں کیوں ہاتھ سے وہ چاک سا چکر چلا گیا پہلے قدم پہ ختم ہوا قصۂ جنوں پہلا قدم ہی دشت برابر چلا گیا ہم ...

مزید پڑھیے

وہی خرابۂ امکاں وہی سفال قدیم

وہی خرابۂ امکاں وہی سفال قدیم ہمک رہا ہے کہیں دل میں اک خیال قدیم کھڑا ہوں جیسے ابھی تک ازل کے زینے پر نظر میں ہے وہی نظارۂ جمال قدیم فراق رات میں زندہ رہے کہ زندہ تھی ہماری روح میں سرشارئ وصال قدیم مرا وجود حوالہ ترا ہوا آخر تو کھا گیا نا مجھے تو مرے سوال قدیم یہ حبس وقت یہ لا ...

مزید پڑھیے

شکست مان کے تسخیر کر لیا ہے مجھے

شکست مان کے تسخیر کر لیا ہے مجھے غزال دشت نے زنجیر کر لیا ہے مجھے میں منتشر تھا کسی عکس رائیگاں کی طرح نگاہ شوق نے تصویر کر لیا ہے مجھے بکھر گیا تھا سر شہر آشیانہ میں کسی کے ربط نے تعمیر کر لیا ہے مجھے نکل کے جاؤں کہاں میں حصار گردش سے سفر نے پاؤں میں زنجیر کر لیا ہے مجھے سکوت ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1099 سے 4657