شاعری

نہ روتا زار زار ایسا نہ کرتا شور و شر اتنا

نہ روتا زار زار ایسا نہ کرتا شور و شر اتنا الٰہی کیا کروں درد جگر اتنا جگر اتنا بلانے کے طریقے سے بلایا کیجیے ہم کو رہے ملحوظ خاطر کم سے کم بار دگر اتنا وہ جتنا مجھ سے ملتے ہیں اسی ملنے میں خوبی ہے کسی سے بھی ملے تو بس ملے ہر اک بشر اتنا ترے ساتھ آج کیسے کیسے ظالم یاد آئے ہیں نہ ...

مزید پڑھیے

بد گماں کیا قبر میں ارماں ترے لے جائیں گے

بد گماں کیا قبر میں ارماں ترے لے جائیں گے ہم اکیلے آئے ہیں جیسے اکیلے جائیں گے کس قدر ثابت قدم ہیں رہ روان کوئے دوست جائیں گے پھر ان کی کوئی جان لے لے جائیں گے حضرت دل اور پھر جائیں نہ اس کی بزم میں جھڑکیاں دے لے کوئی الزام دے لے جائیں گے تم ستا لو مجھ کو لیکن یوں نہ ہر اک سے ...

مزید پڑھیے

کیا ہو تسکین جو ہو تیری سکونت دل میں

کیا ہو تسکین جو ہو تیری سکونت دل میں رہے آغوش میں یا پیار کی صورت دل میں موت چاہوں تو کروں سوز محبت کا علاج کیا رہے گا نہ رہے گی جو حرارت دل میں دل نشیں ہے جو مجھے طالب عزت ہونا چھپ کے بیٹھا ہے کوئی صاحب عزت دل میں دل کو سب لوگ یہ کہتے ہیں خدا کا گھر ہے میں سمجھتا ہوں کہ ہے تیری ...

مزید پڑھیے

عشق ان سب سے الگ سب سے جدا ہوتا ہے

عشق ان سب سے الگ سب سے جدا ہوتا ہے چیخنے رونے تڑپ لینے سے کیا ہوتا ہے یاد آتا ہے گلے مل کے ترا پچھتانا ہر نئی عید میں یہ رنج نیا ہوتا ہے جو بھلا کرتا ہے اللہ کے بندوں کے لئے غیب سے اس کا بھی ہر کام بھلا ہوتا ہے گفت و گو میں یہ نزاکت ہے کہ اللہ اللہ ایک اک حرف بھی مشکل سے ادا ہوتا ...

مزید پڑھیے

کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں

کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں اڑتی پھرے ہے گل سے بلبل خفا چمن میں ہر سمت اب صبا جو پھرتی ہے خاک اڑاتی بلبل کے پر پڑے ہیں کیا جا بہ جا چمن میں نرگس کی آنکھ تجھ پر پڑتی ہے بے طرح سی مت وقت شام جانا بہر خدا چمن میں جوں لالہ داغ دل یاں پھر جل اٹھا ہے شاید جاتا ہے سیر کرنے وہ بے ...

مزید پڑھیے

دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں

دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں میری ہستی کا اگر ٹوٹ گیا ساز کہیں عشق محکوم سہی بیکس و مجبور سہی حسن تنہا بھی ہوا ہے اثر انداز کہیں غم نا قدریٔ دنیا تو نہیں ہے لیکن نگہ دوست نہ کر دے نظر انداز کہیں خامیٔ ذوق طلب نے ہمیں رکھا محروم یہ غلط ہے نہ سنی ہو تری آواز کہیں بحر ...

مزید پڑھیے

عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب

عشق کیا ہے خود فراموشی مسلسل اضطراب حسن کیا ہے جلوہ آرائی بہ انداز حجاب روح مضطر دل پریشاں چشم ہے محروم خواب میں بہت مسرور ہوں اے عشق تو ہے کامیاب جاں نثاروں پر تمہارے راز یہ افشا ہوا موت لطف سرمدی ہے زیست یکسر اضطراب چاک دامانی کا غم ہے اب نہ کچھ فکر رفو کر چکے دیوانے تم سے ...

مزید پڑھیے

جب ترا انتظار ہوتا ہے

جب ترا انتظار ہوتا ہے دل بہت بے قرار ہوتا ہے دل پہ چلتا ہے اختیار ان کا جب یہ بے اختیار ہوتا ہے عشق ہوتا ہے حسن کا ہم سر جب یہ خود اختیار ہوتا ہے وہ مجھے بے قرار کرنے کو پہلے خود بے قرار ہوتا ہے حرص شہرت نہیں تو رونا کیوں نالہ بھی اشتہار ہوتا ہے دوست کہہ کر نہ دے فریب اے ...

مزید پڑھیے

اسے کیا رات دن جو طالب دیدار پھرتے ہیں

اسے کیا رات دن جو طالب دیدار پھرتے ہیں غرض ہے تو غرض کے واسطے سو بار پھرتے ہیں ادھر دیکھو بھلا ہم کو زمانہ کیا نہیں کہتا تو کیا ہر ایک سے کرتے ہوئے تکرار پھرتے ہیں جو اب وحشت نہیں بھی ہے تو اپنی چال کیوں چھوڑیں جدھر جی چاہے دن بھر رات بھر بے کار پھرتے ہیں تری خاطر محبت ہو گئی ہے ...

مزید پڑھیے

ترا بے مدعا مانگے دعا کیا

ترا بے مدعا مانگے دعا کیا مرض ہے تندرستی میں دوا کیا کہیں کیا کیا کیا ہے ہم نے کیا کیا تجھے اے بے وفا قدر وفا کیا تبسم ہو جواب مدعا کیا کہا کیا آپ نے میں نے سنا کیا کہو آخر ذرا میں بھی تو سن لوں مری نسبت سنا ہے تم نے کیا کیا تمہاری مہربانی ہے تو سب ہے مرا ارمان میرا مدعا کیا نہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1076 سے 4657