شاعری

بے طرح دل خوشی سے ڈرتا ہے

بے طرح دل خوشی سے ڈرتا ہے کون اتنا کسی سے ڈرتا ہے اف رے نیرنگیاں زمانے کی آدمی آدمی سے ڈرتا ہے دشمنی ہی نہ ہو مآل اس کا دل تری دوستی سے ڈرتا ہے یہ بھی ہے اک تعلق خاطر کون ورنہ کسی سے ڈرتا ہے منزلیں گرد بن گئیں پھر بھی رہ نما رہبری سے ڈرتا ہے عشق فرما روائے ہفت افلاک آپ کی برہمی ...

مزید پڑھیے

قوت جسم و جاں یاد آئی

قوت جسم و جاں یاد آئی دل کی تاب و تواں یاد آئی آج مجھے اک بات تمہاری مجھ سے بھی پنہاں یاد آئی کل تم حجرہ غم سے چلے مجھ کو عمر رواں یاد آئی بزم طرب میں بات خوشی کی بن کر غم کا سماں یاد آئی مجھ سے ہوا یہ کام بھی ورنہ کس کو اپنی فغاں یاد آئی اپنے جرم سیہ یاد آئے تیری خوئے اماں یاد ...

مزید پڑھیے

میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے

میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے کس لیے اپنوں کو تکلیف سفر دی جائے لاکھ کو لے کے چلیں غیر بڑی شان کے ساتھ گھر سے لے جا کے یہ چوراہے پہ دھر دی جائے عمر بھر تو نے عطا کی ہے مے ہوش ربا وقت آخر ہے مئے ہوش اثر دی جائے سیم و زر سے نہ سہی صبر و قناعت سے سہی مجھ سے خوددار کی جھولی بھی ...

مزید پڑھیے

تیرے گا فضا میں جو سمندر نہ ملے گا

تیرے گا فضا میں جو سمندر نہ ملے گا دل سا بھی زمانے میں شناور نہ ملے گا ساحل سے تو اندازۂ طوفاں بھی ہے دشوار تہ میں جو نہ اترو گے تو گوہر نہ ملے گا وابستہ ہے اس بزم سے ہی گھر کا تصور اٹھ جائے گی جب بزم تو پھر گھر نہ ملے گا پرواز خلاؤں میں مبارک تمہیں لیکن اک بار بکھر کر تو یہ پیکر ...

مزید پڑھیے

غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا

غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا ہم نے مرنا بھی جو چاہا تو وسیلہ نہ ملا مدتوں بعد جو آئینے میں جھانکا ہم نے اتنے چہرے تھے وہاں اپنا ہی چہرہ نہ ملا قتل کر کے وہ غنیموں کو جو واپس آئے اپنے ہی گھر میں انہیں کوئی شناسا نہ ملا ہم بھی جا نکلے تھے سورج کے نگر میں اک دن وہ اندھیرا تھا ...

مزید پڑھیے

زندگی ہم سے خفا ہو جیسے

زندگی ہم سے خفا ہو جیسے اب دوا ہو نہ دعا ہو جیسے تیری فرقت میں ہوا یوں محسوس زندگی ایک سزا ہو جیسے اس طرح کرتا ہوں پوجا تیری تو محبت کا خدا ہو جیسے ایسا ارمان ملاقات بھی کیا دل میں طوفان بپا ہو جیسے اب تو احساس تمنا بھی نہیں قافلہ دل کا لٹا ہو جیسے میرے ہونٹوں پہ ترا ذکر ...

مزید پڑھیے

خود وہ آتے اگر یقیں ہوتا

خود وہ آتے اگر یقیں ہوتا درد پرسش طلب نہیں ہوتا دل تو کیا جان تک فدا کرتے تم سا لیکن کوئی حسیں ہوتا سجدہ کرتے ہزار بار مگر کوئی در لائق جبیں ہوتا اس میں شامل جو ہوتا ذکر ان کا یہ فسانہ بہت حسیں ہوتا تیرے وعدوں پہ بھی یقیں کرتے ہم کو دل پر اگر یقیں ہوتا دل پہ جب تک نہ اس کے چوٹ ...

مزید پڑھیے

خواب دیکھے تھے سہانے کتنے

خواب دیکھے تھے سہانے کتنے جاگ اٹھے درد پرانے کتنے ایک جلوے کی فراوانی سے بن گئے آئنہ خانے کتنے چال سے حال کی لاتے ہیں خبر لوگ ہوتے ہیں سیانے کتنے بوجھ کر بھی نہ بتاؤں تجھ کو تیری مٹھی میں ہیں دانے کتنے بے ارادہ جو ہوئے اشک رواں لٹ گئے غم کے خزانے کتنے تم ذرا روٹھ کے دیکھو تو ...

مزید پڑھیے

عشق کیا چیز ہے یہ پوچھیے پروانے سے

عشق کیا چیز ہے یہ پوچھیے پروانے سے زندگی جس کو میسر ہوئی جل جانے سے موت کا خوف ہو کیا عشق کے دیوانے کو موت خود کانپتی ہے عشق کے دیوانے سے ہو گیا ڈھیر وہیں آہ بھی نکلی نہ کوئی جانے کیا بات کہی شمع نے پروانے سے حسن بے عشق کہیں رہ نہیں سکتا زندہ بجھ گئی شمع بھی پروانے کے جل جانے ...

مزید پڑھیے

دور چرخ کبود جاری ہے

دور چرخ کبود جاری ہے جسم و جاں پر جمود طاری ہے گویا انساں نہیں ہیولیٰ ہوں میری رگ رگ میں دود ساری ہے موت ہم سایے میں ہوئی ہے تو کیا بزم رقص و سرور جاری ہے دوستوں سے وہ کیا کریں گے سلوک جن پر اپنا وجود بھاری ہے ہے تصور میں اک رخ روشن اور لب پر درود جاری ہے عمر بھر کھل سکی نہ دل ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1055 سے 4657