شاعری

ملا نہ دیر و حرم میں کہیں نشاں ان کا

ملا نہ دیر و حرم میں کہیں نشاں ان کا حد نگاہ سے باہر ہے آستاں ان کا نگاہ ملتے ہی ہم دل پکڑ کے بیٹھ گئے لگا جو تیر نظر آ کے ناگہاں ان کا کئے ہیں راہ وفا میں وہیں وہیں سجدے ملا ہے نقش کف پا جہاں جہاں ان کا ہٹے نہ راہ وفا سے وفا کے دیوانے ہزار بار لیا تم نے امتحاں ان کا بسے ہوئے ہیں ...

مزید پڑھیے

کر کے مسحور مجھے چشم کرم سے پہلے

کر کے مسحور مجھے چشم کرم سے پہلے کر دیا مہر بہ لب اس نے ستم سے پہلے اک ہمیں کو نہیں ناکامئ قسمت کا گلا نامراد اور بھی کچھ گزرے ہیں ہم سے پہلے میں خطا‌ وار ہوں لیکن مری تقصیر معاف آہ کب منہ سے نکلنی ہے ستم سے پہلے تو نے غم دے کے مجھے دولت دنیا دے دی زندگی ایسی کہاں تھی ترے غم سے ...

مزید پڑھیے

کوفے کے قریب ہو گیا ہے

کوفے کے قریب ہو گیا ہے لاہور عجیب ہو گیا ہے ہر دوست ہے میرے خوں کا پیاسا ہر دوست رقیب ہو گیا ہے ہر آنکھ کی ظلمتوں سے یاری ہر ذہن مہیب ہو گیا ہے کیا ہنستا ہنساتا شہر یارو حاسد کا نصیب ہو گیا ہے پھیلا تھا مسیح وقت بن کر سمٹا تو صلیب ہو گیا ہے کاغذ پہ اگل رہا ہے نفرت کم ظرف ادیب ہو ...

مزید پڑھیے

صبح عشرت زندگی کی شام ہو کر رہ گئی

صبح عشرت زندگی کی شام ہو کر رہ گئی حسرت دل موت کا پیغام ہو کر رہ گئی تم نے دنیا کو لٹا دیں نعمتیں اچھا کیا میری دنیا بس تمہارا نام ہو کر رہ گئی جس سحر کی ہم نے مانگی تھی اسیری میں دعا وہ سحر آئی تو لیکن شام ہو کر رہ گئی اے محبت کے خدا اے عشق کے پروردگار ہر تمنا اب خیال خام ہو کر رہ ...

مزید پڑھیے

ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس (ردیف .. ی)

ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس خاموش مگر طبع خود آرا نہیں ہوتی معمورۂ احساس میں ہے حشر سا برپا انسان کی تذلیل گوارا نہیں ہوتی نالاں ہوں میں بیداریٔ احساس کے ہاتھوں دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی بیگانہ صفت جادۂ منزل سے گزر جا ہر چیز سزاوار نظارہ نہیں ہوتی فطرت کی مشیت بھی ...

مزید پڑھیے

دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے

دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے دیوانہ کر دیا دل بے اختیار نے اے آرزو کے دھندلے خرابو جواب دو پھر کس کی یاد آئی تھی مجھ کو پکارنے تجھ کو خبر نہیں مگر اک سادہ لوح کو برباد کر دیا ترے دو دن کے پیار نے میں اور تم سے ترک محبت کی آرزو دیوانہ کر دیا ہے غم روزگار نے اب اے دل تباہ ...

مزید پڑھیے

میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا

میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا تیرا وعدہ تو نہیں ہوں جو بدل جاؤں گا سوز بھر دو مرے سپنے میں غم الفت کا میں کوئی موم نہیں ہوں جو پگھل جاؤں گا درد کہتا ہے یہ گھبرا کے شب فرقت میں آہ بن کر ترے پہلو سے نکل جاؤں گا مجھ کو سمجھاؤ نہ ساحرؔ میں اک دن خود ہی ٹھوکریں کھا کے محبت میں ...

مزید پڑھیے

اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے

اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے روح گنگا کی ہمالہ کا بدن آزاد ہے کھیتیاں سونا اگائیں وادیاں موتی لٹائیں آج گوتم کی زمیں تلسی کا بن آزاد ہے مندروں میں سنکھ باجے مسجدوں میں ہو اذاں شیخ کا دھرم اور دین برہمن آزاد ہے لوٹ کیسی بھی ہو اب اس دیش میں رہنے نہ پائے آج سب کے واسطے ...

مزید پڑھیے

بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے

بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے اگر صدا نہ اٹھے کم سے کم فغاں نکلے فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے ملال کیوں ہو کہ کچھ خواب رائیگاں نکلے ادھر بھی خاک اڑی ہے ادھر بھی خاک اڑی جہاں جہاں سے بہاروں کے کارواں ...

مزید پڑھیے

ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں

ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں میں منتظر ہوں مگر تیرا انتظار نہیں ہمیں سے رنگ گلستاں ہمیں سے رنگ بہار ہمیں کو نظم گلستاں پہ اختیار نہیں ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب ابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں تمہارے عہد وفا کو میں عہد کیا سمجھوں مجھے خود اپنی محبت پہ اعتبار نہیں نہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1027 سے 4657