پیری میں خاک زندگانی کا مزہ

پیری میں خاک زندگانی کا مزہ
دانے کا ہے لطف اور نہ پانی کا مزہ
وہ مے کشی و ذوق کہاں ہے اے شورؔ
تا مرگ نہ بھولیں گے جوانی کا مزہ