پھسلا تو میاں طے ہے کہ غرقاب تو ہوگا
پھسلا تو میاں طے ہے کہ غرقاب تو ہوگا
آنکھوں میں سمندر نہ سہی خواب تو ہوگا
گم صم سا جو اک شخص ہے دالان میں بیٹھا
اس کا بھی کوئی حلقۂ احباب تو ہوگا
مت مجھ سے الجھ یار بس اتنا سا سمجھ لے
جو خود کو میسر نہیں نایاب تو ہوگا