پل
خوابوں کی اونچی اڑان
اپنے پروں پر بٹھا کر
مجھے دور افق تک
اڑا لے جاتی ہے
یہی تو ہیں وہ پل
جب تمہیں پا کر
میں خود کہیں کھو جاتی ہوں
کچھ دیر جی لینے کے بعد
کچھ سوچ کر
خوابوں کے ان مخملی پروں سے
پھسل کر
میں پھر سے حقیقت کی پتھریلی زمیں پر
اتر آتی ہوں
من تو اب بھی رہتا ہے
تمہارے ہی پاس
مگر میں
میں اس دنیا کی ہو جاتی ہوں