حدیث نبوی: نصحیت کا بہترین انداز

حضرت خزیمؓ ایک صحابی تھے۔رسولﷺنے ایک بار ان کے بارے میں فرمایا:خزیم اسدی کیا ہی اچھے آدمی ہیں۔کاش ان کے بالو ں کی لٹ لمبی نہ ہو تی اور ان کی تہمد نیچےنہ لٹکتی(سنن ابی داؤد)

حضرت خزیم کو جب معلوم ہوا کہ رسول اللہﷺؑ نے ایسا کہا ہےتو انہو ں نےایک چھری لی اور اپنے بال کی لٹو ں کو کاٹ دیا۔

اسی طرح رسول اللہﷺ نے اپنے ایک صحابی حضرت عبداللہ کے بارے میں ایک بار فرمایا کہ عبداللہ کیسے اچھے آدمی ہیں۔کاش وہ رات کو نماز پڑھتے(بخاری)

حضرت عبداللہ کو جب معلوم ہوا کہ رسول اللہﷺ نے ایسا کہا ہے تو انہو ں نے فوراَاس پر عمل کرنا شروع کردیا ۔ حتی ٰ کہ وہ  راتو ں کو بہت کم سوتے تھے۔

رسول اکرم ﷺنے فرمایا:کسی شخص کےلئے جا ئز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کو تین رات سے زیادہ چھوڑے رکھے۔دونوں ایک دوسرے سے ملیں مگر وہ اس سے اعراض کرے اور یہ اُس سے اعراض کرے۔اور ان دونو ں میں سے بہتر وہ ہے سلام میں پہل کرے۔

(بخاری)

متعلقہ عنوانات