پہلے خود اپنے سامنے تم آئنہ کرو
پہلے خود اپنے سامنے تم آئنہ کرو
عیبوں پہ دوسروں کے اگر تبصرہ کرو
طے کرنا یہ محال ہے اپنے شعور سے
جو بے وفا ہے ان سے کہاں تک وفا کرو
ڈر ہے لپک نہ لے مجھے میری اداسیاں
تم مسکرا کے مجھ میں اجالا کیا کرو
اچھا نہیں کہا ہے خاموشی کو عشق میں
ہم سے کہا کرو کبھی ہم سے سنا کرو