پڑھ رہی ہیں رات کی خاموشیاں افسون خواب

پڑھ رہی ہیں رات کی خاموشیاں افسون خواب
تھم گیا ہے اک پیانو بجتے بجتے بام پر
ہے مگر احساس سے موسیقیت کی چھیڑ چھاڑ
دل پہ جیسے دور سے رکشے کی گھنٹی کا اثر