نومبر کی وہی سردی مبارک

نومبر کی وہی سردی مبارک
تمہیں اس ربط کی برسی مبارک


مبارک ہو ترے ہاتھوں کو مہندی
ہماری آنکھ کو سرخی مبارک


اگر دنیا ہی تھی خواہش تمہاری
چلو تو پھر تمہیں وہ ہی مبارک


زمانے بھر کا ہو کر رہنے والے
تجھے رشتوں کی آسانی مبارک


حوالے خود کو تم نے کر دیا اس
نئے ملاح کو کشتی مبارک


مکاں میں پھر مکیں بدلے گئے ہیں
مکاں کو پھر نئی تختی مبارک