نہال عمر سے بے وقت جھڑنے والوں کو

نہال عمر سے بے وقت جھڑنے والوں کو
صبا وداع نہ کرنا بچھڑنے والوں کو


اداسیاں بھی مقدس اگر تصرف ہو
فراق اذن ہنر ہے اجڑنے والوں کو


کہاں اتار گیا سیل رنگ کیا معلوم
نئی رتوں میں جڑوں سے اکھڑنے والوں کو


گھروں کی یاد دلاتی ہے کسمساتی ہوا
دیار غیر میں اجرت پہ لڑنے والوں کو


دعا کرو کہ خدا سلسلہ بحال رکھے
اٹھا رہی ہے زمیں پاؤں پڑنے والوں کو


نجوم بجھتے ہی پلکوں کی چھاؤں میں آنکھیں
دعائیں دیتی ہیں یاقوت جڑنے والوں کو