نئی فضا میں رہے ہم نئے سفر میں رہے
نئی فضا میں رہے ہم نئے سفر میں رہے
یہ اور بات کہ اپنے ہی بال و پر میں رہے
ہوا تھی اپنی مخالف کہ تیرگی تھی حریف
چراغ بن کے جلے اور رہ گزر میں رہے
مذاق در بدری ہر قدم کے ساتھ رہا
سفر میں جب نہ رہے خواہش سفر میں رہے
مخالفت میں کسی کی جو تیرے ساتھ ہوئے
یہ مت سمجھ کہ تیرے حلقۂ اثر میں رہے
تماشا دیکھنے بھی لوگ آ ہی جاتے ہیں
سڑک پہ خلق خدا ہو تو کون گھر میں رہے