نئی دشا کی اور

اپنے لئے اسکول کا آنگن
ماں کا سایہ ماں کا دامن
دل کو کریں تعلیم سے روشن
چاند اور سورج بن کے ہنسیں ہم
چلو چلو اسکول چلیں ہم
دور غریبی کی ہوں بلائیں
علم و عمل کے دیپ جلائیں
آؤ بچوں پڑھیں پڑھائیں
آج سنہرے خواب بنیں ہم
چلو چلو اسکول چلیں ہم
عمر کی کوئی قید نہ بندھن
دور کرو سب من کی الجھن
من ہو اپنا پریم کا درپن
نئی دشا کی اور بڑھیں ہم
چلو چلو اسکول چلیں ہم
بہم ہنر سے رشتہ کر لیں
خوشحالی سے دامن بھر لیں
آؤ قدم آکاش پہ دھر لیں
دیش کا روشن نام کریں ہم
چلو چلو اسکول چلیں ہم
علم کی کرنا چاہت بچو
خوب ملے گی عزت بچو