مٹھی میں چھپاتے ہیں گہر بولتے کم ہیں

مٹھی میں چھپاتے ہیں گہر بولتے کم ہیں
جو لوگ کہ رکھتے ہیں ہنر بولتے کم ہیں


اب شوخئ گفتار عزیزوں میں نہیں ہے
ملتے ہیں سر راہ مگر بولتے کم ہیں


اشکوں ہی سے کچھ حال عیاں ہو تو عیاں ہو
عشاق تو اے دیدۂ تر بولتے کم ہیں


لگتا ہے کہ غافل ہیں زمانے سے یہ درویش
رکھتے ہیں دو عالم کی خبر بولتے کم ہیں


اس فن میں شریفؔ آپ ہی یکتا تو نہیں ہیں
ہیں اہل سخن اور بھی پر بولتے کم ہیں