منہ جو دیکھے آئینہ گر کانچ کا

منہ جو دیکھے آئینہ گر کانچ کا
مسکرا اٹھے مقدر کانچ کا


بھول جاؤں گا میں اپنے آپ کو
عکس پہچانے گا جو ہر کانچ کا


پتھروں کا ہے نصیبہ اوج پر
لے گئی تہذیب جھومر کانچ کا


ہاتھ سے بچے کے پتھر چھین لو
آدمی ہے میرے اندر کانچ کا


وائیپر کے رقص سے عاجزؔ اسے
فیض پہنچا زندگی بھر کانچ کا