مجھ سا کب شہر گرد تھا پہلے
مجھ سا کب شہر گرد تھا پہلے
جو تھا صحرا نورد تھا پہلے
اتنی ہنگامہ خیز کب تھی حیات
اتنا تنہا نہ فرد تھا پہلے
برف باری تو ہوتی رہتی ہے
سرد ہوں میں نہ سرد تھا پہلے
اس قدر تو نہ پھول اے سرسوں
سبز موسم بھی زرد تھا پہلے
جس کو دیکھا وہ کہہ رہا تھا غزل
معتبر کب یہ درد تھا پہلے