محبت کا ہے سرمایہ تصور آپ کا
محبت کا ہے سرمایہ تصور آپ کا
کبھی فرصت نہ دے پایا تصور آپ کا
تبسم کی وجہ محفل میں سب پوچھا کئے
بڑی مشکل سے جھٹلایا تصور آپ کا
سلگتی آرزؤں کا دھواں تھا اشک تھے
کسی صورت نہ دھندھلایا تصور آپ کا
یہاں سے دیکھیے دنیا ہے کتنی مختصر
ستاروں پر ہے لے آیا تصور آپ کا
بہانے تو بہت تھے یاد کرنے کے مگر
غزل کہہ کہہ کے دہرایا تصور آپ کا