مٹھاس باتوں میں تم اپنی گھول کر دیکھو

مٹھاس باتوں میں تم اپنی گھول کر دیکھو
کسی سے پیار کے دو لفظ بول کر دیکھو


ملے گی تازہ ہواؤں کی خوش گوار مہک
دریچے اپنے مکانوں کے کھول کر دیکھو


ہو گفتگو کا ارادہ تو یہ ضروری ہے
تم اپنی باتوں کو پہلے ہی تول کر دیکھو


جو کرنا چاہو بیاں دوسروں کا عیب کبھی
تو اپنے دل کو ذرا سا ٹٹول کر دیکھو


ہزاروں الجھنیں سہنا پڑیں گی تم کو سعیدؔ
کسی سے دشمنی اک بار مول کر دیکھو