مثال عشق طلب کی جو اس نے تشریحاً
مثال عشق طلب کی جو اس نے تشریحاً
بیان کر دیا احوال قیس تفصیلاً
خبر نہیں کہ نکل جائیں ہم کدھر طبعاً
سو کر دیا گیا پابند ہم کو قانوناً
سمجھ میں آئے جو ایسا کریں وہ مجبوراً
حدود توڑتے رہتے ہیں لوگ تفریحاً
اسے مرید سمجھتے ہیں یہ خضر صورت
کوئی سلام بھی کر دے انہیں جو تعظیماً
کیا سوال یہ جب بھی کہ میرا کام ہوا
ملا جواب کہ بس ہو گیا ہے تقریباً