میری ڈائری
دل کے جذبوں سے ملاقاتیں کیا کرتی ہے
ڈائری مجھ سے بہت باتیں کیا کرتی ہے
لمس جذبات کا احساس کی تاثیروں کا
انتظار اس کو رہا کرتا ہے تحریروں کا
ان سے میں دل کی کہوں بات کہا کرتے ہیں
کچھ لکھوں ان پہ یہ صفحات کہا کرتے ہیں
ڈائری کہتی ہے کچھ کام بنانے ہیں مرے
تجھ کو جذبات سے اوراق سجانے ہیں مرے
وقت اس موڑ پہ ہم دونوں کو لاتا ہے کبھی
بھول جاتا ہے تو یہ وقت بھی آتا ہے کبھی
تو نہیں ہوتا تو کیا ہوتا ہے بتلاتی ہوں
اپنی سوچوں سے الجھتی ہی چلی جاتی ہوں
جب تو اٹھتا ہے کسی بات کو لکھنے کے لئے
اپنی یادوں کو خیالات کو لکھنے کے لئے
دل نشیں شوق کے پیکر میں ڈھلی جاتی ہوں
پر سکوں نیند کی وادی میں چلی جاتی ہوں
وقت کب ٹھہرا ہے وہ وقت بھی آ جائے گا
چھوڑ کے مجھ کو یہاں تو بھی چلا جائے گا
کل ترے بعد ملے گی کوئی عزت مجھ کو
یہ خیال آتے ہی دیتا ہے اذیت مجھ کو
لوگ رکھیں گے اہم کتنا مجھے تیرے بعد
کون چاہے گا بھلا اتنا مجھے تیرے بعد