مر جائیں گے تم بن ہم آسانی سے
مر جائیں گے تم بن ہم آسانی سے
مت تڑپاؤ یوں اپنی خاموشی سے
دوری اپنے بیچ میں جاناں اتنی ہے
ملتے ملتے مر جائیں بے چینی سے
اتنے میں آ جاتی ہے لجا اس کو
لگتے ہیں جب لب اس کی پیشانی سے
دو کمروں میں دو پنکھوں پر دو لاشیں
روکا ہوگا گھر والوں نے شادی سے