میں جو مردہ ہوں جیوں گا اک روز
میں جو مردہ ہوں جیوں گا اک روز
تجھ سے میں آن ملوں گا اک روز
قید ہیں مجھ میں بہت سے طوفاں
تو ملے گا تو کھلوں گا اک روز
شور آتا ہے نہیں سنتا میں
تیری آواز سنوں گا اک روز
میں تو برسوں سے چھپا بیٹھا ہوں
تو نے ڈھونڈا تو ملوں گا اک روز
جو ہوا تھا وہ ہوا تھا کیونکر
تجھ سے میں بات کروں گا اک روز
میں ترے نقش نہیں سہہ پایا
کیا تجھے دیکھ سکوں گا اک روز