میں اپنے لہجے میں بولتا ہوں فیروز ناطق خسرو 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں اپنے ہاتھوں سے سوچتا ہوں اور اپنے پوروں سے انگلیوں کے نہ کھلنے والی گرہوں کو ذہنوں کی کھولتا ہوں برسنے والی سخن کی بارش سے سچے لفظوں کے موتیوں کو میں رولتا ہوں میں اپنے لہجے میں بولتا ہوں