میں اگر نہ پڑھتا لکھتا یہ کہاں وقار ہوتا

میں اگر نہ پڑھتا لکھتا یہ کہاں وقار ہوتا
نہ مجھے ادب ہی آتا نہ میں بردبار ہوتا
میں اگر شریر ہوتا سبھی مجھ سے دور رہتے
نہ کوئی گلے لگاتا نہ کسی کو پیار ہوتا
میں جو دل سے یوں نہ پڑھتا تو میں فرسٹ بھی نہ آتا
نہ تو کوئی تحفہ دیتا نہ گلے میں ہار ہوتا
مجھے کتنی شرم آتی مجھے کتنا دکھ پہنچتا
مرا جاہلوں کی صف میں جو اگر شمار ہوتا
مجھے سب برا سمجھتے کوئی پاس کب بٹھاتا
سبھی اپنوں اور غیروں میں ذلیل و خوار ہوتا