مدد تو اتنی کر اے شدت درد نہاں میری
مدد تو اتنی کر اے شدت درد نہاں میری
نکل جائے تڑپ کر جسم سے روح رواں میری
دیا ہے میں نے دل ان کو وہ ڈھاتے ہیں ستم مجھ پر
بس اتنا ان کا قصہ ہے بس اتنی داستاں میری
بہت ڈھونڈھا نہ پایا کوئی زینہ کامیابی کا
پھر آخر کام میرے آ گئی ناکامیاں میری