ماٹی تیرے رنگ ہیں گہرے
میں راکھ زدہ مسکراہٹ جنتی ہوں
کھنچتی ہیں لکیریں
اور نقوش بگڑتے چلے جاتے ہیں
تمہاری مسکراہٹ کی طراوت کیوں نہیں جاتی
یہ تو اور ہی رنگ کا گارا ہے
کس نے گوندھی ہے میری مٹی
رنگ ہی نہیں بدلتا
میں اپنے رنگ میں
تمہارا رنگ ملاتی ہوں
نہ میں رہتی ہوں
اور نہ تم
آوے کا خالی پن قہقہے لگانے لگتا ہے
ڈھلے ڈھلائے
ترشے ترشائے
تمہیں پہچاننا مشکل تو نہیں
مگر میری پوریں
تمہیں پہچاننے سے قاصر ہیں
تمہارا وجود کس مٹی سے بنا ہے
گارے کی کھنکھناہٹ ہی نہیں جاتی