مادری زبان
آغوش والدہ میں پالا تھا ہم کو جس نے
اک پیکر ادب میں ڈھالا تھا ہم کو جس نے
جس نے ہے ابتدا سے ہر زندگی سنواری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری
بچپن میں جس نے میٹھی لوری سنائی ہم کو
جس کے طفیل جھولے میں نیند آئی ہم کو
رس گھولتی ہے جس کی آواز پیاری پیاری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری
جس کی مدد سے ہم نے اپنی زبان کھولی
جس میں سما گئی ہے سارے جہاں کی بولی
جس کی ہر اک صفت ہے سو خوبیوں پہ بھاری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری
جس سے مٹا جہالت کی رات کا اندھیرا
ہندوستاں میں چمکا تہذیب کا سویرا
ہے جس کی روشنی کا ہر گھر میں فیض جاری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری
وہ کرشنؔ ہوں کہ بیدیؔ چکبستؔ ہوں کہ طالبؔ
محرومؔ ہوں کہ حالیؔ اقبالؔ ہوں کہ غالبؔ
صدیوں ہر اہل مذہب جس کا رہا پجاری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری
جس نے خلوص دل سے اے کیفؔ سب کو پالا
جس کا ہر ایک گھر میں اب بھی ہے بول بالا
دشمن کے بھی دلوں پر ہے جس کا خوف طاری
وہ مادری زباں ہے اردو زباں ہماری