لے اڑی خشک پتے ہوا دوستا
لے اڑی خشک پتے ہوا دوستا
ہو گئی زندگی کیا سے کیا دوستا
ڈھونڈ لا تو کہیں سے مجھے آ بھی جا
ہو گیا ہوں میں پھر لاپتہ دوستا
عشق ہی عشق ہے چار سو کو بہ کو
عشق میں یوں ہوئے مبتلا دوستا
میری ہر اک دعا میں ترا نام ہے
تجھ کو آباد رکھے خدا دوستا
گھر کرائے کا تھا جوں ہی خالی ہوا
آ گیا ہے کوئی دوسرا دوستا
آ تجھے راکھ رامزؔ کی دکھلاؤں میں
جو ترے ہجر میں جل بجھا دوستا