رامز ہاشمی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    بارہا دی ہے صدا دل نے خدا گم صم ہے

    بارہا دی ہے صدا دل نے خدا گم صم ہے ہاتھ پھیلائے کئی بار خدا گم صم ہے دینے والوں کو بنا مانگے دیا ہے اس نے مانگنے والوں سے لے کر بھی خدا گم صم ہے منہ میں ہو خاک مرے شکوہ کناں لگتا ہوں شکوہ بھی کرتا ہوں تو دل کی فضا گم صم ہے ہے خموشی بھی قیامت سی کہیں شور نہیں سب چراغوں کو بجھا کر ...

    مزید پڑھیے

    ساتھ ہونا بھی ترا جھوٹا دلاسا ہے مجھے

    ساتھ ہونا بھی ترا جھوٹا دلاسا ہے مجھے میں سمجھتا ہوں کہ لفظوں سے بہلنا ہے مجھے کیوں سنبھالوں جو یہ کہتے ہو سنبھالو خود کو جب ترا غیر کا ہونا بھی گوارا ہے مجھے تو اترتا ہی نہیں دل سے ابھی تک میرے تو نے کس طرح خدا جانے بھلایا ہے مجھے اب نہیں سوچ زمانے کی بھلے جو سوچے اب تو دیوار ...

    مزید پڑھیے

    بارشوں میں آگ جلتی رہ گئی

    بارشوں میں آگ جلتی رہ گئی زندگی بس آنکھ ملتی رہ گئی ہجر نے بے جان کر کے رکھ دیا آہ پھر بھی سانس چلتی رہ گئی خوب کی خانہ خرابی عشق نے ہر نفس امید پلتی رہ گئی خوش نما پیپل اگا دیوار میں اور پھر دیوار گلتی رہ گئی ڈھلتے ڈھلتے ڈھل گئی عمر رواں اور دنیا یوں ہی چلتی رہ گئی آئی تھی ...

    مزید پڑھیے

    چاند تارے اداس رہتے ہیں

    چاند تارے اداس رہتے ہیں تیرے پیارے اداس رہتے ہیں ماہ کامل کو دیکھنے کے بعد سب نظارے اداس رہتے ہیں دریا بہتا ہے موج میں اپنی اور کنارے اداس رہتے ہیں مار ڈالے گی یہ جوانی بھی بے سہارے اداس رہتے ہیں تو جو آنکھوں میں پڑھتا رہتا تھا وہ سپارے اداس رہتے ہیں تو نہیں ہے جو شہر میں ...

    مزید پڑھیے

    لے اڑی خشک پتے ہوا دوستا

    لے اڑی خشک پتے ہوا دوستا ہو گئی زندگی کیا سے کیا دوستا ڈھونڈ لا تو کہیں سے مجھے آ بھی جا ہو گیا ہوں میں پھر لاپتہ دوستا عشق ہی عشق ہے چار سو کو بہ کو عشق میں یوں ہوئے مبتلا دوستا میری ہر اک دعا میں ترا نام ہے تجھ کو آباد رکھے خدا دوستا گھر کرائے کا تھا جوں ہی خالی ہوا آ گیا ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام