لے کے یادوں کے آج نذرانے

لے کے یادوں کے آج نذرانے
اے وطن آئے تیرے دیوانے


کوئی گلشن پرست کیا جانے
پھول میں کس قدر ہیں ویرانے


ہم کو جو کچھ دیا ہے دنیا نے
ہم سمجھتے ہیں یا خدا جانے


دیر و کعبہ میں جی نہیں لگتا
دل سلامت ہزار ویرانے


جن کو بے اعتبار سمجھا ہے
کام آئیں گے یہ ہی دیوانے