آدمی اک تضاد باہم ہے
آدمی اک تضاد باہم ہے
کبھی جنت کبھی جہنم ہے
غم ہے اک نعمت خداوندی
جتنا برتو اسی قدر کم ہے
التفات آپ کا بجا لیکن
کیا خوشی ہے کہ آنکھ پر نم ہے
بجھ رہے ہیں چراغ دیر و حرم
دل جلاؤ کہ روشنی کم ہے
اب کسی سے گلہ نہیں مجھ کو
اپنی دنیا ہی اپنا عالم ہے