لکیریں چپ نہیں رہتیں

لکیریں بولتی ہیں
ہتھیلی پر
مہکتے ہونٹ
جب لکھتے ہیں لمحوں کی کہانی
لکیریں ٹوٹ کر
لفظوں کی شکلیں اوڑھ لیتی ہیں