لہو میں گھل گھل کے بہہ رہے تھے رگوں کے اندر (ردیف .. ے)

لہو میں گھل گھل کے بہہ رہے تھے رگوں کے اندر
ہم اپنی مٹی میں کچھ روانی بچا رہے تھے


اسے خبر بھی نہیں ہم اس شب خاموش رہ کر
بچی ہوئی ہے جو اک کہانی بچا رہے تھے


یہ سوچ کس درجہ تشنگی سے مرے تھے ہم لوگ
کہ پانی پی نہیں رہے تھے پانی بچا رہے تھے