کچھ ایسے دو جہاں سے رابطہ رکھا گیا ہے
کچھ ایسے دو جہاں سے رابطہ رکھا گیا ہے
کہ ان خوابیدہ آنکھوں کو کھلا رکھا گیا ہے
مری آنکھوں میں اب تو ریت پائے گا نہ پانی
یہاں دریا نہ صحرا بس خلا رکھا گیا ہے
پس پردہ گلے مل کر وہ شاید رو پڑیں گے
جنہیں پوری کہانی میں جدا رکھا گیا ہے