کوئی دشمن بھلا بھاتا کسے ہے

کوئی دشمن بھلا بھاتا کسے ہے
بنانا دوست بھی آتا کسے ہے


فنا ہو کر بقا پاتا ہے انساں
ہنر جینے کا یہ آتا کسے ہے


ابھی تک ایک تھے اور ایک ہیں ہم
ارے ناداں تو بہکاتا کسے ہے


تو پہلے خود عمل پیرا تو ہو جا
عبث یہ وعظ فرماتا کسے ہے


ہمارا کام تو کار جنوں ہے
خرد کے ساتھ الجھاتا کسے ہے


ہیں ہندو سکھ مسلماں بھائی بھائی
دھرم مذہب پہ لڑواتا کسے ہے


بدل دے گا زمانہ راہ ساحلؔ
سوائے دل کے بہلاتا کسے ہے