کوئی آ کر سکھا گیا ہے مجھے
کوئی آ کر سکھا گیا ہے مجھے
زندگی جینا آ گیا ہے مجھے
میری قسمت کہ اپنی محفل میں
خود وہ آ کر بلا گیا ہے مجھے
پاس آ کر کوئی اشاروں میں
راز الفت بتا گیا ہے مجھے
کوئی کم ظرف میرے جیون پر
کرکے احساں جتا گیا ہے مجھے
دھیرے دھیرے سہی مگر یارو
صبر کرنا تو آ گیا ہے مجھے
کوئی سنتوشؔ خواب میں آ کر
میری غزلیں سنا گیا ہے مجھے